اسلامک میڈیا
islamic Media
🍀🍀🍀
⭕مقبوضہ کشمیر میں 113 غیر مقامی مزدوروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد خوف و ہراس
بھارت وادی میں وائرس پھیلانے کے لئے جان بوجھ کر کورونا متاثرین کو لا رہا ہے
سرینگر 22 جولائی (کے ایم ایس)
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران وادی کشمیر میں منتقل کئے گئے غیر مقامی مزدوروں میں سے 100 سے زائد مزدوروں کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے کے سدھا نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے 21 جولائی کی دوپہر تک غیر مقامی مزدوروں کے 14 ہزار 937 نمونے اکٹھے کیے جن میںسے 113 مزدوروں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔عہدیداروں کے مطابق ان متاثرہ مزدوروں کی اکثریت کشمیر پہنچنے کے فوراً بعد ضلع بڈگام میں اینٹوں کے بھٹوں پر کام کر رہی تھی۔چیف میڈیکل آفیسر بڈگام ڈاکٹر تجمل الحسین نے بتایا کہ ضلع میں اب تک 71 مزدوروں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔غیر مقامی مزدوروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کشمیر کے محکمہ صحت کے لئے ایک اور چیلنج ہے جوپہلے ہی وادی کے عوام میں کورونا وائرس کے حالیہ اضافے سے نمٹنے کی کوشش کررہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 14 جولائی سے 60 سے 70 بسیں جن میں تقریباً 2 ہزار سے ڈھائی ہزار مزدور ہوتے ہیں، کشمیر پہنچ رہی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے مفتی اعظم، مفتی ناصر الاسلام پہلے ہی ایک ایسے وقت میں ہزاروں غیر مقامی افراد کی کشمیر آمد پر شدید تشویش کا اظہار کرچکے ہیں جب علاقے میں وبائی مرض میں ملوث افراد میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ وبائی مرض کے دوران 10 ہزار سے زیادہ غیر مقامی مزدور خاموشی سے کشمیر پہنچے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ لوگ ایک ایسے وقت میں کشمیر آ رہے ہیں جب کورونا وائرس اپنے عروج پر ہے اور مریضوں میں زبردست اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جب سرینگر اور دوسرے ضلعی ہیڈکوارٹرز سخت لاک ڈاؤن میں ہیں اور وبائی بحران اپنے عروج پر ہے تو باہر کی افرادی قوت کو لانے کی کیا ضرورت تھی۔ان مزدوروں کی اکثریت بھارتی ریاستوں بہار، اترپردیش اور پنجاب سے ہے جہاں بالترتیب 27 ہزار 455، پچاس ہزار اور 10 ہزار سے زائد کورونا کیسز ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے عوام سمجھتے ہیں کہ وادی کشمیرکی آبادی میں وائرس پھیلانے کے لئے بھارت جان بوجھ کر کورونا وائرس کے متاثرین کو یہاں منتقل کر رہا ہے۔
🌾🌾🌾
0 Comments