Main Menu Bar

طالب علمی میں ایک دن استاد نے بلاوجہ مامون الرشید کی زبردست پٹائی کی۔۔۔

طالب علمی میں ایک دن استاد نے بلاوجہ مامون الرشید کی زبردست پٹائی کی۔۔۔
مامون الرشید نے استاد سے مار کی وجہ معلوم کی تو استاد نے کہا:بعد میں بتاؤں گا۔۔۔
چند دن بعد مامون نے پھر استاد سے وجہ معلوم کی تو استاد نے پھرکہا :بعد میں بتاؤں گا۔۔۔

بیس سال بعد مامون جب خلیفہ بنا اور استاد مبارک باد دینے آئے تو خلیفہ مامون، جو یہ جانتا تھا کہ اُستاد نے  اسے بلاوجہ نہیں مارا ہوگا، نے استاد سے بیس سال قبل اُسے  بظاہر بلا وجہ مارنے کی وجہ پوچھی ۔۔۔
استاد نے مامون سے پوچھا کہ تمہیں وہ اب تک یاد ہے حالانکہ بیس سال گزر گئے۔۔۔
 مامون نے کہا کہ: ہاں، بیس سال گُزر گئے مگر  مجھے وہ واقعہ ابھی تک  یاد ہے ۔۔
استاد نے کہا :
"میں نے تمہیں اس لئے مارا تھا تاکہ تمہیں سبق ہو کہ بلاوجہ کی مار اور ظلم کسی کو نہیں بھولتا اور وہ ہمیشہ یاد رہتاہے، موقع ملنے پر لوگ اسکا بدلہ ضرور لیتے ہیں،  دنیا میں موقع نہ ملے تو قیامت میں تو اسکا بدلہ ضرور لینگے۔۔۔"













Post a Comment

0 Comments