Main Menu Bar

بہن بھائیوں کو دوست کیسے بنائیں؟

بہن بھائیوں کو دوست کیسے بنائیں؟
تحریر:۔عائشہ مہر
والدین کی نسبت بہن بھائی وقت کا ایک بڑا حصہ ایک دوسرے کے ساتھ گزارتے ہیں اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پرسنل ریلشنشپ میں لمبے عرصے تک چلنے والا رشتہ بہن بھائیوں ہی کا ہوتا ہے۔رشتوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہیں جینا شروع کریں تاکہ آپ بھی لمبے عرصے تک رشتوں کو چلا سکیں اور اس کے لئے آپ کو اپنے بہن بھائیوں کا دوست بننا ہوگا۔بہن بھائیوں کا دوست بننا اتنا آسان کام نہیں ہے لیکن کوشش کرنے سے تاعمر چلنے والی دوستی کا رشتہ بنایا جا سکتا ہے،جب آپ اپنے بہن بھائیوں سے ایک مضبوط رشتہ استوار کرتے ہیں تو یہ نہ صرف آپ کو اندر سے مکمل کرتا ہے بلکہ آپ کے بہن بھائیوں کو بھی ایک قابل انسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے،بہت سے چھوٹے بہن بھائیوں کو رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے اور خالص رہنمائی ان کے اپنے بہن بھائی ہی کر سکتے ہیں اور دوستی خیال رکھنے ہی سے شروع ہو جاتی ہے۔
بہن بھائیوں کا مضبوط رشتہ کردار کی نشوونما کرتا،زندگی کی تاریخ میں بہترین احساس پیدا کرتا اور بڑھاپے میں خوشی کے جذبات بیدار رکھتا ہے،بچپن سے بہن بھائیوں کے ساتھ بنا مضبوط رشتہ پوری عمر کے لئے کسی تحفہ سے کم نہیں ہوتا لیکن اگر بچپن میں نہ بن سکے تو جب احساس ہو یہ رشتہ بنانا شروع کریں اور اس  رشتے کو  بنانے کے لئے مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔
1۔اپنے بہن بھائیوں کے لئے رول ماڈل بنیں:۔
آپ کے بہن بھائی آپ کے تجربات کے ذریعے دنیاکے بارے میں سیکھتے ہیں ان کے ساتھ وقت گزاری کرتے ہوئے زندگی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں ان سے اپنے تجربات شئیر کریں اور ہمیشہ انہیں درست راستہ دکھائیں۔وہ فیصلے جو آپ کے بہن بھائیوں سے متعلق ہوں انہیں کھلے دل و ذہن سے کریں اور انہیں سکھائیں کہ کس طرح آپ کا اخلاق واقدار اور روایات زندگی میں آپ کے چناؤ پر اثر انداز ہوتا ہے،ان کے ساتھ ہمیشہ انصاف سے پیش آئیں،اپنے بہن بھائیوں اور ان کے ساتھ جڑے لوگوں کے ساتھ مخلص ہو کر رہیں۔اپنے بہن بھائیوں سے جڑے لوگوں کے حاسد نہ بنیں انہیں ان کے پیاروں کے طور پر قبول کریں اور آپ بھی ان سے محبت کریں ،ہوسکتا ہے ان کے کچھ دوست اچھے نہ ہوں ایسے موقع پر کھل کر ان کے خلاف نہ بولیں بلکہ قطرہ قطرہ اپنے بہن بھائی کے ذہن میں ان کی اصلیت ڈالیں تاکہ وہ ان سے دور ہوسکیں اور آپ کو درست سمجھ سکیں۔اگر آپ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیں گے تو دشمن کو وار کرنے کا موقع ملنا آسان ہوجائے گا۔
2۔مل کر دوستی کو مضبوط کرنے کی کوشش کریں:۔
آپ کے بہن بھائی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ آپ کے لئے کتنےاہم ہیں اس لئے جب وہ بات کریں تو پوری توجہ سے سنیں تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ آپ ان کی زندگی اور شخصیت میں دلچسپی لیتے ہیں،جب انہیں آپ کی زیادہ ضرورت ہو تو اپنے وقت کی قربانی ان کے لئے ضرور دیں۔ان کی ضروریات کو اپنی ضروریات پر فوقیت دیں،انہیں اکیلا یا دوسروں کے بھروسے نہ چھوڑیں کہ کوئی ان کی ضرورتیں پوری کرتا آپ سے زیادہ ان کے قریب ہوجائے۔انہیں اہمیت دیتے ہوئے یہ احساس ضرور دلاتے رہیں  کہ یہ رشتہ کتنا پیارا ہے۔ہوسکتا ہے رشتہ بناتے وقت آپ کو اپنے قیمتی کپڑوں ،جوتوں یا دیگر چیزوں کی قربانی دینا پڑے یا ایثار کا مظاہرہ کرنے پڑے لیکن یہ آغاز ہے آپ کا درست سمت اٹھا ایک قدم آپ کو کامیابی کے کنارے کھڑا کرے گا اور جلد وہ اپنی پیاری چیزیں نہ صرف آپ سے شئیر کرنے لگیں گے بلکہ آپ کے حوالے کرنا شروع کر د یں گے۔
3۔قابل رسائی رہیں:۔
اپنی اور دوسروں کی زندگی بارے آپ کے بہن بھائیوں کے ذہن میں بہت سارے سوال ہوتے ہیں جن پر وہ بات کرنا چاہتے ہیں انہیں یہ جتائیں کہ وہ جب بھی بات کرنا چاہیں آپ کے پاس آ سکتے ہیں آپ سے کھل کر بات کرسکتے ہیں۔ان کے ساتھ بات چیت کے لئے اتنا آسان ماحول بنائیں کہ وہ ہر بات کرسکیں طنزیہ رویہ اپنانے سے گریز کریں۔ان کی گفتگو میں حصہ لیں اور ان کی باتوں اور نظریات کو اہم سمجھیں۔ان کی باتوں کا آئیڈیاز کا مذاق نہ اڑائیں اگرچہ آپ کو کتنے ہی بچگانہ کیوں نہ لگیں،ان کی باتیں دوسرے بہن بھائیوں ،ماں باپ یا کسی سے بھی شئیر کرکے خیانت کا شکار نہ ہوں ،اس بات کا علم انہیں ہوتے ہی وہ آپ پر آیندہ اعتماد کرنا چھوڑ دیں گے ،ان کے اور اپنے درمیان ذہنی و قلبی فاصلہ نہ رکھیں،میں بڑا بھائی ہوں میرا ادب کرو،فاصلے پر بیٹھو مجھ سے اونچی آواز میں بات نہ کرو،میرا ہر کہا حکم سمجھو وغیرہ وغیرہ، جس قدر محبت ان پر نچھاور کریں گے وہ آپ کے تابعدار و فرماں برادر ہوتے چلے جائیں گے کیونکہ محبت خود ہی اطاعت پر مجبور کردیتی ہے۔لیکن اگر آپ چھوٹے بہن بھائی ہیں تو یقین رکھیں کہ خدمت اور محبت دلوں کو فتح کرنے ا واحد ہتھیار ہے،بڑے بہن بھائی بظاہر سنگ نظر آتے ہوں لیکن اندر سے موم ہوتے ہیں،ان کی عزت کرنے سے ان کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی جا سکتی ہے۔
4۔پر اعتماد اور جینئین بنیں:۔
آپ سے زیادہ آپ کے بہن بھائیوں کی نظریں آپ پر ہوتی ہیں ان کے سامنے جتنا پر اعتماد بنیں گے وہ بھی پر اعتماد نظر آئیں گے ان کے سامنے بناوٹی رویہ آپ کو ان سے دور ہی کرے گا۔اپنے بہن بھائیوں کو دکھائیں کہ آپ کو خود پر اعتماد ہے،ان پر اعتماد ہے اور وہ بھی آپ پر اعتماد کرسکتے ہیں،انہیں دکھائیں کہ آپ دوسروں کی خاطر خود کو تبدیل نہیں کرتے بلکہ جیسے ہیں خود کو قبول کرتے ہیں اور پہلے سے بہتر بنانے کی کوشش میں مصروف نظر آتے ہیں،ان کے سامنے اپنی غلطیاں بھی قبول کریں اور ان سے جو سبق سیکھا وہ بھی انہیں بتائیں،اپنی غلطی قبول کرنے سے آپ انہیں زندگی کا اہم ترین سبق یاد کروائیں گے لیکن جب وہ کوئی غلطی کرکے آپ کے پاس آئیں تو انہیں کھلی بانہوں گلے لگائیں ،ان کے آنسو پونچھیں ان کا دکھ سنیں، اس وقت انہین ان غلطیوں پر سخت سست نہ سنائیں  بلکہ ان کا غم غلط کرنے میں اہم کردار ادا کریں اور جب وہ نارمل موڈ میں واپس آئیں تب بیٹھ کر ان کے ساتھ تفصیلا بات کرکے انہیں سمجھائیں۔بعض اوقات ہم کسی کی اصلاح کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں لیکن ہمارا سخت رویہ  اورنفرت بھری آواز و انداز اسے یہ پتہ تک نہیں چلنے دیتے کہ ہم اس کے خیر خواہ ہیں۔
5۔ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کریں:۔
یہ بتانے کے لئے کہ آپ اپنے بہن بھائیوں کا کتنا خیال رکھتے ہیں ان کے ساتھ کوالٹی ٹائم گزاریں،ان کی حفاظت اور بھلائی کو ہمیشہ اہم جانیں،کبھی کبھار بہن بھائی کسی غلط راستہ پر چل پڑیں تو انہیں بچانے کی کوشش کریں،آپ کی اس کوشش میں وہ ناراضگی یا ناخوشگواری محسوس کریں تو اسے وقتی جذباتی کیفیت ہی سمجھیں لیکن انہیں کبھی بھی ان کے حال پر نہ چھوڑیں وقت گزر جائے گا اور انہیں احساس ہوگا کہ جب وہ خود کو تباہ کرنے کے درپے تھے تو آپ انہیں بچانے والوں میں شامل تھے۔بیمار ہوں ان کی خدمت کریں کہ چھوٹے بڑے کے دل جیتنے کا واحد ہتھیار خدمت اور محبت ہی ہے،کہیں جانا چاہیں ان کے ساتھ چلیں ،ان کو مخلتف طریقوں سے یہ احساس دلاتے رہیں کہ آپ ان کی کتنی کئیر کرتے ہیں۔
6۔اپنی ایکٹیویٹیز میں بہن بھائیوں کو بھی شامل کریں:۔
بہن بھائیوں میں محبت پیدا کرنے کا ایک طریقہ ایک دوسرے کی ایکٹیویٹیز میں حصہ لینا بھی ہے انہیں بتائیں کہ آپ پسند کرتے ہیں کہ وہ آپ کے کاموں میں شرکت کریں،انہیں اپنے کاموں اور ان کی اہمیت سے آگاہ کریں تاکہ وہ سیکھ سکیں،ان کے سامنے مانیں کہ آپ سب منفرد ہیں اور نفرادیت زندگی کا حسن ہے،ان کی دلچسپی کے کاموں یا مشاغل کو غیر اہم نہ سمجھیں نہ ان کا مزاق اڑائیں بلکہ اس میں شامل ہوں اگر وہ کسی غیر اخلاقی مشغلہ کو اپنا چکے ہیں تو بہن بھائیوں کو چھوڑ نہ دیں بلکہ ان کے ساتھ رہتے ہوئے ان کے اس مشغلہ پر مثبت انداز میں تنقید جاری رکھیں جلد یا بدیر وہ آپ کی اس کوشش کے سبب اس مشغلے سے جان چھڑا لیں گے۔
7۔اپنی زندگی کے لئے حدود متعین کریں اور انہیں ان کی وجہ بھی بتائیں:۔
بہن بھائیوں کو بتائیں کہ حدود زندگی کا حسن ہیں جو حدود کا خیال نہیں رکھتا وہ بعض اوقات کیچڑ میں بھی گر پڑتا ہے ،ان کے ساتھ رہتے ہوئے اپنا اور ان کا ذاتی وقت بھی متعین کریں جس سے وہ جان سکیں کہ ہر وقت اکٹھے بھی نہیں رہا جا سکتا کبھی آپ کو سٹڈی کے لئے کبھی دیگر کاموں کے لئے اکیلے بھی رہنا ہوتا ہے۔انہیں سکھائیں کہ دوسروں سے مزاق کرنے کی حدود کیا ہوتی ہیں؟ بات کرتے وقت کن حدود کا خیال رکھا جائے،غصہ کے وقت ان کی کیا حدود ہونگی ؟لیکن آپ کوجب بھی ان پر غصہ آئے تو برداشت کریں اور احسن انداز میں ان سے شئیر کریں ،یہ بھی ہوسکتاہے وہ آپ کے غصے کو اس وقت نہ سمجھیں یا درست نہ جانیں لیکن چیخنا چلانا جھگڑنا آپ کی دوستی کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے،جس طرح آپ غیر کے ساتھ دوستی کرتے ہوئے کچھ حدود قیود کا خیال رکھتے ہیں بالکل اسی طرح غصے کے وقت ان کے ساتھ ایک فاصلے اور لحاظ میں رہیں،انہیں طعنے نہ دیں،جو کچھ ان کے لئے کیا اس کا احسان نہ جتائیں،کچھ منٹ کا غصہ آپ کی سالوں کی محنت پرپانی پھیر سکتا ہے۔انہیں ایک قابل انسان سمجھیں اور بننے میں مدد دیں اگرچہ آپ کو ان میں قابلیت نظر نہ آتی ہو لیکن خدا کی بنائی ہر چیز میں کوئی نہ کوئی قابلیت ضرور موجود ہے اس پر یقین رکھیں اور ان کا یقین بھی بنائیں۔ کبھی بھی اپنے دوستوں کو یہ اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کے بہن بھائیوں کا مذاق اڑا سکیں یا ان کے خلاف بات کریں ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے حسد میں آپ کو آپ کے بہن بھائی سے جدا کر ادیں۔
8۔اپنی بہن بھائیوں کے اور اپنے سٹیٹس میں فرق نہ رکھیں:۔
تاریخ گواہ ہے جہاں جہاں لوگوں کے ساتھ انصاف ہوتا رہا آواز اٹھانے یا احتجاج کرنے کی ضرورت پیش نہ آئی ،اپنے لئے اور اپنے بہن بھائیوں کے لئے الگ الگ اصول نہ بنائیں ،اگر آپ اپنی عادتوں یا قربانیوں کی وجہ سے ماں باپ کے منظور نظر ہیں تو آپ کے بہن بھائی ضرور ان سیکوریٹیز کا شکار ہونگے، آپ سے حسد محسوس کرتے ہونگےلیکن آپ کا کام نہیں کہ خود کو ان سے برتر سمجھیں یا انہیں یہ احساس دلائیں کہ سب آپ سے زیادہ محبت کرتے ہیں یا یہ کہ وہ کسی کام کے نہیں ،خود مہنگےکپڑے خریدیں اور ان کے لئے سستا چنیں ،ان کو دھوکہ دیں یا پیٹھ پیچھے ان کے ساتھ مخلص نہ رہیں ،ایسا کرنے والے بہن بھائی اپنے رشتوں اور ان کی محبتوں کو خود زندہ دفن کردیتے ہیں۔
9۔ان کی خاطر کچھ خاص کر جائیں:۔
دنیا میں رب کریم نے بندے کو بندے کا محتاج رکھا ہے ،ہمارے بہت سے ایسے کام ہوتے ہیں جو ہم خود کے لئے نہیں کرسکتے لیکن کوئی ہمارے لئے ضرور کرسکتا ہے مثال کے طور پرہماری شادی کا فیصلہ بھی  جس میں ہم خود رائے نہیں دے سکتے  یا فیصلہ تسلیم نہیں کرسکتے لیکن ہمارا بہن بھائی ہماری رائے کو واضح کرسکتاہے،اگر آپ کے بہن بھائی کو ایسے کسی مسئلے میں آپ کی سپورٹ کی  ضرورت ہو تو اس وقت اس کا ساتھ نہ چھوڑیں،ذاتی،معاشی،مالی،اخلاقی کسی بھی لحاظ سے انہیں جب لگے کہ پوری دنیا میں صرف آپ ہی ان کی مدد کرسکتے ہیں تو ان کی مدد بغیر کسی غرض کے ضرور کردیں یہ وقت گزر جائے گا لیکن آپ کے رشتہ کو آپ کے سلوک کے مطابق اچھا یا برا کردے گا۔ 
10۔اپنے والدین کے تابعدار بنیں :۔
والدین کی تابعداری رب کریم کا حکم ہے اور جو اس کے حکم کو مان لیتا ہے وہ اس کی برکت ضرور حاصل کرتا ہے،اگر آپ اپنے بہن بھائیوں کو اپنا تابعدار بنانا چاہتے ہیں تو والدین کی فرماں برداری اور تابعدار ی شروع کریں ان کا ویسے ہی ادب کریں جیسے رب کا حکم ہے"کہ ان کے سامنے اف تک نہ کہو"،تو یقین رکھیں قدرت آپ کا بھی ادب کروانا شروع کردے گی۔
بہن بھائیوں سے دوستی کرتے وقت انصاف کا دامن کبھی نہ چھوڑیں ،ان کے لئے وہ بنیں جو دنیا میں ان کے لئے کوئی نہیں یقین جانیں بہن بھائیوں سے اچھا دوست آپ کو کوئی اور نہیں مل سکتا ،زندہ لوگوں کے لئے رشتہ بہت اہم ہیں جیتے جی ان رشتوں کی قدر کریں اور انہیں نبھانا سیکھیں۔













Post a Comment

0 Comments