Main Menu Bar

ننکانہ میں سکھ لڑکی سے شادی کرنے والے جوڑے کو حراساں کرنے کامعاملہ لاہور ہائیکورٹ میں عائشہ اور حسن کی درخواست پر سماعت

ننکانہ میں سکھ لڑکی سے شادی کرنے والے جوڑے کو حراساں کرنے کامعاملہ

لاہور ہائیکورٹ میں عائشہ اور حسن کی درخواست پر  سماعت 

عدالت  نے درخواست پر سماعت 12 اگست ملتوی کر دی ۔۔

عدالت نے لڑکی سے اسکے والدین  کو دارالامان میں ملاقات کی اجازت دے دی ۔

عدالت  نے لڑکی سے اسکے شوہر کی ملاقات  کی اجازت دینے سے انکار کر دیا 

مدعی کے وکیل بھی پیش نہ ہوہے ۔

مقدمہ کے مدعی اور اسکے والد  پیش نہ ہوہے ۔


عدالت کے حکم پر عائشہ کو دارالامان  سے سخت سیکورٹی  میں بکتر بند گاڑی میں پیش کیا گیا 

عدالت نے عائشہ کی  دارالامان میں ہونے والی تمام ملاقاتوں کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے 
 
عدالت نے لو میرج  جوڑے کے وکلا  سے نادرا کا وہ سرٹیفیکیٹ طلب کر رکھا ہے ۔جس سے دونوں کے بالغ ہونا ثابت ہو سکے 

 مسٹر جسٹس شہرام سرور چوہدری نے عائشہ اور حسن کی درخواست پر سماعت کی

ننکانہ کی سکھ لڑکی عائشہ کو مسلمان کر کے لاہور میں اس سے شادی کی۔درخواستگزار 

شادی کرنے پر سکھوں کی جانب سے دھمکیاں اور ہراساں کیا جا رہا ہے ۔درخواستگزار 

گورنر پنجاب نے صلح بھی کروائی ۔لیکن اس کے بعد پھر مسلسل حراساں کیا جا رہا ہے۔درخواستگزار 

عدالت ہمیں تحفظ اور سیکورٹی فراہم کرے۔استدعا











Post a Comment

0 Comments