Main Menu Bar

#برطانیہ میرےدائیںپاؤںکااورپرتگالبائیںپاؤںکاجوتا اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں اگ

#برطانیہ میرےدائیںپاؤںکااورپرتگالبائیںپاؤںکاجوتا 
اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں اگر تم نے #برطانیہ کو میرے دائیں پاوں کا جوتا اور #پرتگال کو میرے بائیں پاوں کا جوتا بھی بنایا میں مسلمان لڑکی کی دیت میں بادشاہ کے سر سے کم کوئی چیز قبول نہیں کروں گا۔۔۔ یہ بھی اگر ہمیں قبول ہو !!
گورنر #منسیٰکنکاموسی حبشہ کے اس گاوں کو آزاد کرنے کےلیے گیا جس پر صلیبی فوج نے قبضہ کرلیا تھا، گورنر اپنے لشکر جرار کو لےکر پہنچا اور صلیبی فوج کو شکست دے کر یہ علاقہ واپس لیا، لڑائی کے دوران صلیبی فوج کے کمانڈر، ان کے پادری کمانڈر انچیف کی بیوی بچے اور ماں کو گرفتار کر لیا،  اس دوران ایک چھوٹا بچہ کنکا موسی کے پاس آیا، کنکا گھوڑے پر سوار تھے اس لیے بچے نے ان کا پاوں پکڑا  اور کہا : جناب جناب، کنکا نے کہا: اے لڑکے تم مسلمان ہو؟
بچے نے کہا: جی جناب۔ کنکا صلیبیوں کے قائد اور پادری کو دیکھتے ہوئے بچے سے کہا: اسلام کے شیر کے بچے بول کیا بات ہے؟
یہ سن کر پادری خوفزدہ ہو کر زمین پر گرگیا۔
بچے نے کہا: جناب صلیبی فوج کے قائد نے میری ماں اور بہن کو اغوا کیا ہے۔
گورنر کنکا نے سپاہیوں کو حکم دیا کہ : صلیبیوں کے کمانڈر، پادری اور اس بچے کو ان کے پاس خیمے میں لایا جائے۔
کنکا صلیبی کمانڈر سے:  بچے کی ماں اور بہن کہاں ہیں؟
کمانڈر: تردد کے بعد ہم نے ان کو ھیلانا کے قدیسہ(چرچ) میں پہنچایا ہے وہاں خدمت کرتی ہیں۔
کنکا موسی:  70گُھڑ سوار، 70اونٹ سوار اور 1000سپاہی بھیجے جائیں اور ان دونوں کو قافلے کی شکل میں یہاں پہنچایا جائے اور تب تک  کمانڈر اور پادری یہیں ہوں گے اور باڑ میں مسلمانوں کے جانوروں کی خدمت کریں گے۔
کمانڈر نے کہا: اگر زندہ ملے تو لائے جائیں گے اگر زندہ نہیں ملے تو برطانیہ اور پرتگال ان کی دیت مال اور سونے سے ادا کریں گے۔
گورنر نے غضب ناک نظروں سے ان کو دیکھتے ہوئے گرجدار آواز میں کہا: کان کھول کر سن لو " اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں اگر تم نے ان کی دیت میں برطانیہ کو میرے دائیں پاوں کا جوتا اور پرتگال کو بائیں پاوں کا جوتا بھی بنایا میں ماں کی دیت میں برطانیہ کے بادشاہ کے سر اور بیٹی کی دیت میں پرتگال کے بادشاہ کے سر سے کم کوئی چیز قبول نہیں کروں گا"۔
کمانڈر اور پادری نے پیغام کے ساتھ فوج کو بھیجا اور اتفاق سے دونوں بقید حیات تھیں ان کو لے کر حاضر ہوئے۔
اس پر گورنر کنکا موسی نے کہا: کہ جنگ ابھی جاری ہی رہے گی اور ہم فتح کا اعلان تب کریں گے جب یہ دونوں خواتین اپنے گھروں میں پہنچ جائیں گے۔
گورنر نے ان دو مسلمان خواتین سے ان  کے ساتھ ہونے والے واقعے پر معاف مانگی ۔
ماں نے کہا: ہم معاف کرتے ہیں اور آپ پر فخر کرتے ہیں!
گورنر نے کہا: ﷲ کی قسم میں تو اپنے آپ کو کبھی معاف نہیں کرونگا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی مسلمان خاتون ایک دن کے لیے بھی کفار کی قید میں رہے ! یہ کہتے ہوئے رو پڑے تو  ماں اور بیٹی بھی رو پڑے، یہ دیکھ کر  فوجی رو پڑے اور یہ اس وقت کی بات ہے جب اسلامی ریاست موجود تھی اور ہم اسلام پر کاربند ہونے کی وجہ سے عظیم امت تھے۔
#یاد_رہے   
یہ اسلام اور خلافت کی قوت تھی آج ہم پر ذلیل نظام اور ذلیل لوگوں کی حکمرانی ہے اور برطانیہ اور امریکہ ہماری سلامتی کے ساتھ کھیلتے ہیں ان کو جواب دینے کی بجائے دوست ممالک کہا جاتا ہے۔
اب آتے ہیں کنکا موسیٰ کی شخصیت کے دوسرے رُخ کی جانب۔
انسانی تاریخ کا مالدار ترین مسلم حکمران کنکا موسی
برطانوی اخبار"انڈیپنڈنٹ"،"ٹلیگراف" اور امریکی اخبار"ڈیلی نیوز" وغیرہ  کے  مطابق  انسانی تاریخ کا مالدار ترین آدمی مسلم حکمران منسیٰ موسی گزرے ہیں۔ آپ کی شہرت یورپ میں اس قدر ہے کہ انگریزی کا ایک محاورہ ہے۔
Even all of Mansa Musa,s Moolah Couldn,t bring him happiness۔
باقی آپ #منسیٰکنکاموسیٰ کی سخاوت اور اُن کے سفر حج کے بارے میں جس میں اُنہوں نے 125 ٹن سونا خیرات کیا تھا ویکیپیڈیا پر پڑھ سکتے ہیں,,
مصدر: وثائق غرائب الامصار/ مورخ یعقوب  فرح ابراھیم
تاریخ مسلم افریقہ

Post a Comment

0 Comments