Main Menu Bar

سلیم شاہد پاک ٹی ہاؤس مستقل آنے والوں میں سے تھے۔ عمدہ شاعر تو تھے ہی، سرکاری ملازم ہونے

 سلیم شاہد پاک ٹی ہاؤس مستقل آنے والوں میں سے تھے۔ عمدہ شاعر تو تھے ہی، سرکاری ملازم ہونے کے باوجود آمریت کے خلاف سرگرم کردار ادا کیا۔ مارشل لا حکومت کے خلاف تمام خبریں، افواہیں دروازے کے ساتھ والی میز پر ان سے ملتیں، جہاں ان کے ساتھ یونس ادیب، الطاف قریشی،راجا کلیم اللہ، نُدرت الطاف، یونس جاوید بھی بیٹھتے تھے۔ میں اور اس زمانے کے دوسرے نوجوان بھی وہیں آبیٹھتے۔ بھٹو کے قتل پر شاعروں کے کلام کا مجموعہ ’’خوشبو کی شہادت ‘‘ سلیم شاہد نے ہی شائع کیا تھا۔ سلیم شاہد سالہا یومِ مئی کی دوپہر پاک ٹی ہاؤس میں ادیبوں ، صحافیوں کے اجتماع کا اہتمام کرتے رہے ۔

یہ تصویر بھی سلیم شاہد کے زیر اہتمام کسی تقریب کی ہے۔ انتظار حسین ، یونس جاوید ، سلیم طاہر، سلیم شاہد، مسرت کلانچوی ، یونس علی دلشاد اور اشفاق رشید نظر آرہے ہیں۔ مسرت کے پیچھے میں اور میرا بیٹا امروز غیر نمایاں ہیں۔


Post a Comment

0 Comments