Main Menu Bar

ھرڈ امیونٹی کیا ھے ؟

ھرڈ امیونٹی کیا ھے ؟

اس کی مثال ایک ریوڑ سے دیتا ھوں
ریوڑ میں ایسی وبا پھیل گئی جس کا علاج ممکن نہیں ، پہلے تو متاثرہ بھیڑوں کو علیحدہ کر دیا گیا لیکن اس سے فرق نہیں پڑا کیونکہ وائرس کس بھیڑ میں موجود ھے اس کا پتا چلانا بہت مشکل ھے

ریوڑ کے مالک نے طے کیا کہ بیماری کو ایک دفعہ پورے ریوڑ میں پھیلنے دیا جائے جس کے اندر بیماری کا مقابلہ کرنے کی طاقت ھو گی وہ خود بخود بچ جائے گی اور ویسے بھی بیماری سے مرنے کا تناسب بھی بہت کم تھا

اسی کو ھرڈ امیونٹی کہتے ھیں !

پوری دنیا میں اب اسی قانون پر عمل کیا جا رھا ھے
پاکستان ایک غریب ملک ھے ، جس میں مڈل کلاس لوگوں کی تعدادا زیادہ ھے ، لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر یہی مڈل کلاس طبقہ تھا کہ ایک طرف بھوک تھی اور دوسری طرف بیماری !

غریب اور مقروض ملک کی معیشت نہ تو مسلسل لاک ڈاؤن کی متحمل ھو سکتی تھی اور نہ ھی عوام کو گھروں میں بٹھا کر کھلایا جا سکتا تھا

اسی لیے نہ چاھتے ھوئے بھی حکومت کو یہ قدم اٹھانا پڑا ، یہاں پر حکومت اور بیوروکریسی کی نا اھلی بھی زیادہ ہے کہ اگر یہ فیصلہ کیا گیا ہے تو کم سے کم نقصان کے لیے کیے گئے انتظامات نا کافی اور کئی جگہوں پر نا اھلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں

یہاں پر اب عوام کی زمہ داری ہے
ھم بھیڑوں کا ریوڑ نہیں ھیں ، ھم سوچ سکتے ہیں ، ھم انتظام کر سکتے ہیں ، ھم حفاظت کر سکتے ہیں ، ھم بیماری سے مختلف طریقوں سے لڑ سکتے ہیں

بیماری سے سب سے زیادہ خطرہ ان لوگوں کو ھے جو ساٹھ سال سے اوپر ھیں اور وہ لوگ جو کمزور ھیں جیسے کہ شوگر ، بلڈ پریشر کے مریض یا وہ لوگ جو پہلے کسی بیماری میں مبتلا ہیں لیکن پاکستان میں امیون سسٹم بہتر ھونے کی وجہ سے ایسے لوگ بھی کرونا کو شکست دینے میں کامیاب ھوئے ھیں اور ان کی تعداد بھی زیادہ ہے

ان لوگوں کو حفاظت کی زیادہ ضرورت ہے اور میرا خیال ہے کہ اس سے کیسے حفاظت کرنی ھے یہ بات اب بچہ بچہ جانتا ھے

کوشش کریں کہ ایسے لوگ گھر سے باھر بالکل نہ نکلیں ، اگر کوئی بہت مجبوری ھے تو ماسک کا استعمال ضرور کریں ، دوسروں سے کم از کم چھے فٹ کا فاصلہ رکھیں ، میل جول کم سے کم رکھیں ، نماز وغیرہ گھر میں ادا کریں اور اگر خدانخوستہ بیماری ھو بھی جاتی ھے تو اپنے آپ کو ریلیکس رکھیں ، مصروف رھیں ، بیماری کو سر پر سوار نہ کریں

اور اگر یہی اقدامات دوسرے لوگ بھی شروع کر دیں گے تو بیماری کی بڑھوتری بہت حد تک کم ہو جائے گی اور اسی وجہ سے گھروں میں موجود بوڑھے اور کمزور لوگ بھی محفوظ رھیں گے

ماسک پہننے سے بیماری پھیلنے کا خطرہ کافی حد تک کم ہو جاتا ھے

لوگوں میں آگہی ضرور پھیلائیں لیکن امید اور حوصلے کے ذریعے !

کرونا قابل علاج ھے اور اس کی دوائی امید اور حوصلہ ھے۔۔۔
Courtesy: Mohammad Khalid Syed













Post a Comment

0 Comments